مانگٹ کی ایک عظیم شخصیت کا انتقال ہو گیا مانگٹ کے گردوارہ بھائی بنوں پہ ایک اور دلچسپ تحریر حکومت پاکستان کی غفلت، چلغوزے کے جنگل میں گیارہ دن سے آگ تحصیل ملکوال کے نواحی گاؤں بادشاہ پور میں قتل منڈی بہاوالدین میں ڈاکٹرسمیت دس افراد کا صحافیوں پہ تشدد منڈی بہاوالدین ، چیمہ چوک کے پاس مسافروں سے بھری بس اُلٹ گئی ڈبل ڈور گاڑی نیلم ویلی کو کراس کرتے ہوئے پانی میں بہہ گئی مجھے آپ والی جنت نہیں چاہیے ،کہنےوالی عظیم ہستی بلقیس ایدھی انتقال کر گئیں مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف پاکستان کے تیئسویں وزیر اعظم منتخب وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی
جب ایک شو کے دوران معین اختر نے مزاحیہ انداز میں سوال پوچھا کہ" سنا ہے عبد الستار ایدھی صاحب کپڑوں کے معاملے میں بخیل ہیں؟"
مسکراتے ہوئے جواب دیا" یہ ہمارا گھریلو معاملہ ہے" ❤️
جب کچھ لوگوں نے ناجائز تعلقات کی بدولت پیدا ہونے والے بچوں کی دیکھ بھال کرنے پر فتوے لگانے کی کوشش کی تو جواب دیا" مجھے آپ لوگوں والی جنت نہیں چاہیے" ❤️
پہلے ایدھی صاحب چلے گئے اور اب بلقیس ایدھی صاحبہ بھی خالق حقیقی سے جا ملی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے سفر کو آسان بنائے آمین۔۔۔
پیغام کیا ہے؟ کرنا کیا ہے؟
یہ لوگ تو چلے گئے ہیں مگر ان لوگوں کو ہماری دعاؤں سے زیادہ ضرورت اس عمل کی ہے جس کی بنیاد یہ عظیم لوگ رکھ کر گئے ہیں۔ ان کیلئے دعائیں اور خراج تحسین یہی ہے کہ ان کے راستے کا مسافر بنا جائے۔ وہ بیج جو مشکل وقت میں بویا گیا تھا اب اس سے بننے والے درخت کی حفاظت ضروری ہے۔
تو ان کے نقشِ قدم پر چلتے رہیں۔ بھوکے کو کھانا کھلایا جائے، یتیموں کے سر پر دست شفقت رکھا جائے، بزرگوں کو عزت کے ساتھ ساتھ سر چھپانے کی جگہ اور کھانا دیا جائے۔ یتیم بچیوں کی شادیوں میں اپنی استطاعت کے مطابق حصہ ڈالا جائے۔ جسے ساری دنیا دھتکار دے اسے گلے سے لگائیں۔ جس کا کوئی سہارا نہیں اس کیلئے سہارا بنا جائے۔۔
یقین کیجیے کرنے والی ذات تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ آپ نے تو صرف اور صرف وسیلہ بننے کا سفر طے کرنا ہے۔ بات اگر دولت کی ہوتی تو وہ عبد الستار ایدھی جس کا کل اثاثہ کپڑے کے دو تھان تھے وہ کبھی دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کیسے بنا سکتا تھا؟ تو بات دولت کی نہیں بل کہ نیت کی ہے۔ آپ کی نیت پاک ہے تو آسمان والا خود ہی وسائل مہیا کرے گا آپ نے تو صرف تقسیم کرنے کا بیڑہ اٹھانا ہے۔۔۔
مائیں اپنے بچوں کو اسی راستے کا مسافر بنائیں۔ اپنے بچوں کو دس روپے دے کر پانچ روپے کسی غریب دوست پر خرچ کرنے کی نصیحت کریں۔ دو روٹیاں دے کر ایک روٹی اپنے دوست یا کسی راہ چلتے فقیر یا سائل کو دینے کا ظرف اپنے بچوں میں پیدا کریں۔۔ بانٹنے والے، تقسیم کرنے والے، قربانی دینے والے، انسانوں کی بھلائی کیلئے جینے والے بنائیں۔۔ بس یہی مقصد حیات ہے اس کے سوا کچھ نہیں ہے۔۔۔
سلامت رہیں۔۔
از قلم
" وسیم قریشی"
16-04-22
-
محسن پاکستان اور نامور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے
انٹرنیشنل10 اکتوبر 20212055