حضور محفل میں آ رہے ہیں عجیب عالم خمار کا ہے

حضور محفل میں آرہے ہیں عجیب عالم خمار کا ہے
یہ دل مدینہ بنا ہوا ہے یہاں پہ موسم بہار کا ہے
کوئی بھی تشنہ نہیں ہے بیٹھا یہ جام کوثر کا سلسلہ ہے
ہر ایک پر ہے نگاہ ساقی اگرچہ مجمع ہزار کا ہے
نبی کے در کی جو راہ لے لے یقین مانو پناہ لے لے
ہیں بے قراری کے لاکھ رستے یہ ایک رستہ قرار کا ہے
بتاۓ گی کب مجھے یہ قسمت میں اپنی قسمت سے ملتمس ہوں
کبھی بنے گا مدینے اندر سوال میرے مزار کا ہے
دھمال کوئی سکھا رہا ہے مجھے قلندر بلا رہا ہے
میں بھاگ جاؤں گا تجھ سے دنیا مرا ارادہ فرار کا ہے
عراق برما فلسطین کشمیر یمن کی حالت بتا رہی ہے
ہے ایسے بازو سے عاری مسلم جو بازور حیدر کرار کا ہے
پکڑ لو مضبوط پھر سے رسی خدا کی رسی یہ کہہ رہی ہے
نبی کا فرمان پر سے پڑھ لو زوال یہ انتشار کا ہے
شعار احمد بھلا کے جیتو گے تم زمانے سے جنگ کیسے
اسی سبب ہے یہ ساری ذلت یہی سبب ہے جو ہار کا ہے
وداع حج پر دیا گیا تھا جو خطبہ تم نے بھلایا کیوں ہے
ہے جس سے آدم کی سر بلندی وہی جو ضامن و قار کاہے

11:20:38 10-05-2022
Share Post
نعت
0
1059
اسی سیکشن سے مزید
اشتہارات کے لیے ایڈمن سے رابطہ کریں
زیادہ پڑھی جانے والی پوسٹیں
ہمارے سوشل میڈیا پیجز